the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز
etemaad live tv watch now

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کیا آپ کو لگتا ہے کہ دیویندر فڑنویس مہاراشٹر کے اگلے وزیر اعلیٰ ہوں گے؟

جی ہاں
نہیں
کہہ نہیں سکتے

مبصرین کا کہنا ہے کہ پاناما نہر سے گزرنے والے تجارتی سامان کا حجم آئندہ ایک عشرے کے بعد دوگنا ہو جائے گا

وسطی امریکہ کا ملک پاناما باضابطہ طور پر اتوار کو پاناما نہر کے مکمل ہونے والے توسیعی منصوبے کا باضابطہ افتتاح کرے گا۔ اس توسیعی منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد اب بڑے بحری جہاز بھی یہاں سے گزر سکیں گے۔

یہ منصوبہ نو سال کے عرصے میں مکمل ہوا ہے اور اس پر پانچ ارب 40 کروڑ ڈالر کی لاگت آئی ہے۔

پاناما کے صدر جوان کارلوس وریلا توسیع شدہ نہر کا افتتاح کریں گے اور کاسکونامی بڑا بحری جہاز77 کلومیٹر طویل پاناما نہر سے گزرے گا۔

اس موقع پر تائیوان اور چلی کے صدور کے علاوہ کئی بین الاقوامی رہنماؤں بشمول وسطیٰ امریکی ممالک کے رہنما شرکت کریں گے۔

جدید دور کے بڑے جہاز جن کی چوڑائی 46 میٹر سے زیادہ اور لمبائی 275 میٹر ہے وہ 102 سال پرانی نہر سے نہیں گزر سکتے تھے۔ ایشیا اور دیگر علاقوں سے آنے والے یہ بڑے جہاز جو سمندر کے راستے امریکی



مشرقی ساحل تک نہیں پہنچ سکتے وہ لاس اینجلس، لانگ بیچ اور کیلی فورنیا کی بندرگاہوں پر اپنا سامنا اتار دیتے تھے جس کے بعد ریل گاڑیوں کے ذریعے اسے ملک کے مختلف علاقوں تک پہنچایا جاتا تھا۔

اب اس نہر کے ذریعے کئی بڑے جہاز بھی یہاں سے گزر سکیں گے جن پر پندرہ منزلہ اونچائی تک کنٹینرز لدے ہوں گے جبکہ کئی دیگر جہاز بھی یہاں سے گزر سکیں گے جن پرغلہ، قدرتی گیس اور دوسرا سامان پہلے کے مقابلے میں تین گنا زیادہ لے جانے کی سہولت ہو گی۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ پاناما نہر سے گزرنے والے تجارتی سامان کا حجم آئندہ ایک عشرے کے بعد دوگنا ہو جائے گا جبکہ پاناما کے عہدیداروں کا کہنا ہے وسطی امریکہ کا یہ چھوٹا ملک تجارتی جہازوں کی راہداری کی مد میں حاصل ہونے والے ایک ارب ڈالر کی سالانہ محصولات کو تین گنا تک بڑھا سکتا ہے۔

فرانس نے سب سے پہلے 1881 میں پاناما نہر کے منصوبے پر کام کا آغاز کیا تھا تاہم انجینئرنگ کے مسائل اور حادثات اور بیماریوں کی وجہ سے کارکنوں کی بڑھتی ہوئی اموات کی وجہ سے یہ منصوبہ رک گیا۔ امریکہ نے 1904 میں اس منصوبے پر دوبارہ کام شروع کیا اور دس سال کے بعد اس بڑے مشکل منصوبے کو مکمل کیا۔

اس منصوبے کی تکمیل کے بعد بحیرہ اوقیانوس اور بحرالکاہل کے درمیان سمندری راستے کا فاصلہ اور وقت بہت کم ہو گیا کیونکہ اب جہازوں کو اپنی منزل پر پہنچنے کے لیے جنوبی امریکہ کے جنوبی کونے کے گرد گھوم کر آنے کی ضرورت ختم ہو گئی۔

اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2025 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.